اسلام اور یہودیت میں نماز کا تصور: مشترکات و امتیازات
DOI:
https://doi.org/10.36476/JIRS.5:2.12.2020.02الكلمات المفتاحية:
یہودیت، اسلام، نماز، مکالمہ، سرگوشی، عہد نامہ قدیم، قرآن و سنتالملخص
تمام الہامی مذاہب کی بنیاد خدا کی وحدانیت کے عقیدے پر ہے۔ الہامی مذاہب میں اس عقیدے کے عملی اظہار کے لیے نماز کو فرض کیا گیا تاکہ یہ عقیدہ قلب میں پختہ ہو اور اس کے نتیجے میں خدا اور اس کے بندے کے درمیان تعلق استوار اور مضبوط ہو۔ نماز اللہ اور انسان کے درمیان ایک ایسا مکالمہ اور سرگوشی ہے جو نیکی حاصل کرنے کا ذریعہ ہے۔ نماز کی اہمیت کو مدنظر رکھتے ہوئے اسلام اور یہودیت میں نماز کے تصور، فرضیت، اہمیت اور مقصد پر کتابیں اور تحقیقی مضامین لکھے گئے ہیں تاہم نماز کی شرائط وعناصر اور ہیئت وغیرہ امور کے بارے میں تقابلی مطالعہ ابھی تک موجود نہیں ہے۔ اس مضمون کے ذریعے اسلام اور یہودیت کے درمیان نماز کے مشترکات و مختلفات کو زیرِ بحث لایا گیا ہے۔ اس سلسلے میں قرآن وحدیث اور عہد نامہ قدیم کی روشنی میں نماز کے معنی، اس کی فرضیت، شرائط، عناصر، اس میں پڑھی جانے والی دعاؤں کے علاوہ اسلام اور یہودیت میں امام کی صفات پر ایک تجزیاتی اور تقابلی مطالعہ کیا گیا ہے۔
التنزيلات
منشور
كيفية الاقتباس
إصدار
القسم
الرخصة
الحقوق الفكرية (c) 2020 Saleem Nawaz, Prof. Dr. Syed Azkia Hashmi
هذا العمل مرخص بموجب Creative Commons Attribution 4.0 International License.