فقہ اسلامی کی تشکیل جدید : بنیادی اصول و ضوابط
DOI:
https://doi.org/10.36476/JIRS.5:2.12.2020.01الكلمات المفتاحية:
تشکیلِ نو، فقہ اسلامی، اجتہاد، اجتماعی اجتہاد، تلفیقالملخص
فقہ اسلامی کی تشکیل جدید کا موضوع بیسویں صدی کے نصف اخیر سے زیر بحث آتا رہا ہے۔مولانا محمد تقی امینی،ڈاکٹر وہبہ الزحیلی،ڈاکٹر جمال الدین عطیہ اور ڈاکٹر یوسف القرضاوی کی تحریرات اس موضوع پر موجود ہیں۔تشکیل جدید کا موضوع نظری اور عملی دونوں لحاظ سے اہمیت کا حامل ہے۔فقہ اسلامی پر فرسودگی کا الزام عائد کیا جاتا ہے۔دوسری طرف صورت حال یہ ہے کہ فقہ اکیڈمیز معاشرت،معیشت اور طب کی بے شمار نئی صورتوں کا شرعی حکم بیان کرچکی ہیں۔ایسی صورت حال میں یہ سوال بہت اہمیت اختیار کرگیا ہے کہ وہ کون سے اصول و ضوابط ہیں جنہیں فقہاءمعاصرین نے فقہ اسلامی کی تشکیلِ نو میں ملحوظ رکھا ہے؟ اس مقالہ میں فقہ اسلامی کی تعمیر نو کے لیے تجویز کردہ سرکردہ اصولوں کی چھان بین کرنے کے بعد مختصراً پانچ بنیادی اصول بیان کیے گئے ہیں اور ان کی روشنی میں یہ نتیجہ نکالا ہے کہ قومی اور بین الاقوامی سطح پر معتدل متفقہ رائے کے قیام کےلئے اجتماعی اجتہادی اداروں کو شاذ اقوال کو اختیار کرنے اور بغیر اشد ضرورت کے تلفیق کی صورتیں اختیار کرنے سے گریز برتنا چاہیئے تاکہ ان کی کارکردگی مشکوک نہ ٹھہرے۔
التنزيلات
منشور
كيفية الاقتباس
إصدار
القسم
الرخصة
الحقوق الفكرية (c) 2020 Dr. Abdul Basit
هذا العمل مرخص بموجب Creative Commons Attribution 4.0 International License.