قانون ضرورت :اسلامی اور مغربی نظریات کا تعارف اورمقارنہ

المؤلفون

  • مجیب الرحمن پی ایچ ڈی سکالر، گورنمنٹ کالج یونیورسٹی، فیصل آباد

DOI:

https://doi.org/10.36476/JIRS.3:1.06.2018.05

الكلمات المفتاحية:

ضرورت، قانونِ ضرورت، حجت، شریعت محمدی، رفع الحرج، عموم بلویٰ، حاجت

الملخص

نبی کریم  صلی اللہ علیہ و سلم  نے شریعت محمدی کو "الحنفیة السمحة" (سیدھا اور آسان مذہب)  قرار دیا۔اس کے مکمل اور جامع ہونے کی وجوہات میں سے ایک یہ بھی ہے کہ اس میں انسانیت کی مجبوری کے پہلو کو مدنظر رکھا گیا ہے۔انسانی ضروریات کا لحاظ رکھنا شریعت محمدی کے ان امتیازی اوصاف میں سے ہے ،جنہوں نے اس کو ابدیت فراہم کی ہے۔ مغربی قانون میں بھی انسانی ضروریات کا لحاظ رکھا جاتا ہے۔مختلف عدالتی فیصلوں میں اس کے شواہد موجود ہیں۔اس مقالہ میں انسانی ضروریات کے لحاظ رکھنے میں اسلام اور مغرب کے نقطۂ ہائےنظر کو پیش کیا گیا ہے۔  مغربی قانون میں اس کے لئے "law of necessity"  کا لفظ مستعمل ہے۔مقالہ نگار نے اسلام کے تصور ضرورت کے لئے بھی "قانون ضرورت" کی اصطلاح استعمال کی ہے۔ اسلامی تصور ضرورت کی وضاحت کے لئے یہ اصطلاح شاید اس سے قبل استعمال نہیں ہوئی۔فقہی ذخیرے میں اس کے لئے عموماً "قاعدہ" کی اصطلاح استعمال کی جاتی ہے۔عربی زبان میں دکتور وہبہ الزحیلی نے "نظریۃ الضرورۃ الشرعیہ" اور اردو زبان میں ڈاکٹر عبدالمالک عرفانی نے "اسلامی نظریہ ضرورت" کی اصطلاح استعمال کی ہے۔ اگرچہ قانون اصطلاحی طورپرلزوم کے لئے ہوتا ہے۔لیکن بعض استثنائی صورتوں کو بھی جدید اصطلاحات کی رو سے قانون کا نام دیا جاتا ہے۔اس لئے مقالہ نگار نے قانون ضرورت کی اصطلاح کو ترجیح دی ہے۔ فقہاء  نے اسلام کے تیسیری مزاج کے پیش نظر مختلف اصول ذکر فرمائے ہیں۔رفع الضرر کے جامع اصول کے تحت ضرورت و حاجت کے مختلف قواعد بیان کئے جاتے ہیں۔رفع الحرج،عموم بلویٰ اور اکراہ کے اصول بھی قانون ضرورت کا حصہ ہیں۔مفہوم کی وسعت کی وجہ سے ضرورت اور حاجت کے اصولوں کو کافی شہرت ملی ہے۔گویا ضرورت اور حاجت اسلام کے یسر و تخفیف اور قلتِ تکلیف کے نمائندہ اصول ہیں۔ اس لئے اس مقالہ میں اسلام کے قانون ضرورت کے تحت ضرورت اور حاجت کے دو اصولوں کی وضاحت کی گئی ہے۔

التنزيلات

منشور

2018-06-30

كيفية الاقتباس

مجیب الرحمن. 2018. "قانون ضرورت :اسلامی اور مغربی نظریات کا تعارف اورمقارنہ". مجلة العلوم الإسلامية والدينية 3 (1). Haripur, Pakistan:63-84. https://doi.org/10.36476/JIRS.3:1.06.2018.05.