فقہ اسلامی اور مغربی قانون کی روشنی میں حقوق دانش کے قوانین کاتحقیقی مطالعہ

المؤلفون

  • ثناء اللہ پی ایچ ڈی سکالر، ڈیپارٹمنٹ آف اسلامک سٹڈیز، عبد الولی خان یونیورسٹی، مردان
  • ابظاہر خان اسسٹنٹ پروفیسر، ڈیپارٹمنٹ آف اسلامک سٹڈیز، عبد الولی خان یونیورسٹی، مردان
  • سہیل انور لیکچرر، ڈیپارٹمنٹ آف اسلامک سٹڈیز، عبد الولی خان یونیورسٹی، مردان

DOI:

https://doi.org/10.36476/JIRS.3:2.12.2018.06

الكلمات المفتاحية:

اسلامی قوانین، حق ایجاد، دانشورانہ املاک، مغربی قوانین، پیٹنٹ، ٹریڈ مارک

الملخص

اسلام ہمیشہ کمائی کے قانونی طریقے اور ذرائع استعمال کرنے پر زور دیتا ہے اور آمدنی کے غیر قانونی ذرائع سے بچنے کی تلقین کرتا ہے۔ "حق ایجاد" علماءِ اسلام کے درمیان زیر بحث مسائل میں سے ایک اہم مسئلہ ہے۔ اس حق کا تعلق لوگوں کی ذہنی صلاحیتوں اور استعداد سے ہے۔ بین الاقوامی طور پر دانشورانہ املاک ایک معروف تصور ہے جو اشاعت کے حق، ٹریڈ مارک کے حق، پیٹنٹ اور خیر سگالی کے حق سے وابستہ ہے۔ تاہم اسلامی شریعت میں املاک دانش کے حقوق کے بارے میں تحقیق کی جانی چاہیے اور ان حقوق کا مغربی قوانین کے ساتھ موازنہ کرنا چاہیے۔ اس مقالے میں "حقِ ایجاد"  کا تاریخی جائزہ پیش کیا گیا ہے اور اس کی مختلف اقسام اور احکام کو اسلامی اور مغربی قانون کے تناظر میں زیر بحث لایا گیا ہے۔

التنزيلات

منشور

2018-12-26

كيفية الاقتباس

ثناء اللہ, خان ابظاہر, و انور سہیل. 2018. "فقہ اسلامی اور مغربی قانون کی روشنی میں حقوق دانش کے قوانین کاتحقیقی مطالعہ". مجلة العلوم الإسلامية والدينية 3 (2). Haripur, Pakistan:97-105. https://doi.org/10.36476/JIRS.3:2.12.2018.06.