سوشل میڈیا پر ہتک انسانی کا بڑھتا ہوا رجحان :اسباب اور تدارک اسلامی تعلیمات کے تناطر میں

المؤلفون

  • شاہد امین لیکچرر، ڈیپارٹمنٹ آف اسلامک اینڈ ریلیجیئس سٹڈیز، ھزارہ یونیورسٹی، مانسہرہ
  • گلزار علی اسسٹنٹ پروفیسر، ڈیپارٹمنٹ آف اسلامک سٹڈیز، عبد الولی خان یونیورسٹی، مردان

DOI:

https://doi.org/10.36476/JIRS.6:1.06.2021.09

الكلمات المفتاحية:

سوشل میڈیا، مذہبی شخصیات، ذرائع ابلاغ، اظہار رائے، بہتان تراشی

الملخص

سائنس اور ٹیکنالوجی کی زبردست ترقی کی وجہ سے دنیا گلوبل ولیج بن گئی ہے۔ جدید دور میں پرنٹ اور الیکٹرانک دونوں ذرائع ابلاغ بالخصوص سوشل میڈیا جیسے فیس بک، واٹس ایپ، ٹویٹر، میسنجر زندگی کا ایک اہم حصہ بن چکے ہیں۔ گھروں میں بیٹھ کر، دنیا بھر میں آسانی کے ساتھ بات چیت کرنا، سوشل میڈیا کی وجہ سے ہی ممکن ہو سکا ہے۔ زیادہ تر لوگ اسے مثبت طور پر استعمال کرتے ہیں، لیکن اس کا منفی پہلو بہتان تراشی اور حیوانیت پسندانہ رویوں کا بڑھتا ہوا رجحان ہے۔ آج کل عام لوگوں کے ساتھ ساتھ مذہبی شخصیات کی توہین کا سلسلہ جاری ہے اور اسے اظہار رائے کی آزادی سمجھا جاتا ہے۔ اس مقالے کا مقصد سوشل میڈیا پر توہین آمیز رویوں کی وجوہات اور اسلامی تعلیمات کی روشنی میں اس کا حل تلاش کرنا ہے۔ مقالہ میں مذکور بحث سے یہ نتیجہ اخذ کیا گیا ہے کہ سوشل میڈیا پر عوامی شخصیات کو بدنام کرنا اور بے جا تنقید کرنا انسانیت کی توہین ہے نیز عریاں تصاویر پوسٹ کر کے مردوں اور خواتین کو بلیک میل کرنے کا بڑھتا ہوا رجحان بھی توہین آمیز ہے۔ سیاسی اور مذہبی وابستگیوں کی بنیاد پر جھوٹی خبریں اور معلومات پیش کرنا معاشرے میں صبر اور برداشت کے جذبے کو مجروح کر رہا ہے جس سے اجتناب لازم ہے۔

التنزيلات

منشور

2021-06-25

كيفية الاقتباس

امین شاہد, و علی گلزار. 2021. "سوشل میڈیا پر ہتک انسانی کا بڑھتا ہوا رجحان :اسباب اور تدارک اسلامی تعلیمات کے تناطر میں". مجلة العلوم الإسلامية والدينية 6 (1). Haripur, Pakistan:57-72. https://doi.org/10.36476/JIRS.6:1.06.2021.09.