تعزیراتِ پاکستان میں سزائے موت سے متعلقہ دفعات کا شرعی قوانین سے تقابلی جائزہ

المؤلفون

  • ابظاھر خان اسسٹنٹ پروفیسر، ڈیپارٹمنٹ آف اسلامک سٹڈیز، عبد الولی خان یونیورسٹی، مردان
  • اسرتاج خان ایم فل سکالر، ڈیپارٹمنٹ آف اسلامک سٹڈیز، عبد الولی خان یونیورسٹی، مردان

DOI:

https://doi.org/10.36476/JIRS.1:1.06.2016.06

الكلمات المفتاحية:

قصاص، تعزیرات پاکستان، سزائے موت، دفعات

الملخص

مملکت پاکستان  ایک اسلامی جمہوریہ ہے ۔اس لئے آئین کی رو  یہاں قرآن وسنت کے خلاف قوانین  کسی صورت نہیں بنائی جاسکتی ۔لیکن   بدقسمتی سے  آزادی کے بعد برطانوی  حکومت کی تیار کردہ بعض قوانین کو جوں کے توں نافذ رہنے دیا گیا۔ جن میں ایک تعزیرات  ہند بھی ہے جس کو بعد میں تعزیرات پاکستان کہا جانے لگا ۔اگرچہ تعزیراتِ پاکستان میں وقتاً فوقتاً  ترمیمات کی گئی ہیں لیکن پھر بھی اس میں ایسی دفعات موجود ہیں جو شریعتِ اسلامی سے متصادم ہیں۔ انسانی جان کا معاملہ چونکہ انتہائی اہمیت کا حامل ہے اس لئے یہ ضرورت محسوس کی گئی کہ تعزیراتِ پاکستان میں  موجود ایسے دفعات جو سزائے موت سے متعلق ہے ان کا  شریعت کی روشنی میں  جائزہ لیا جائے  تاکہ عدالت کے ذریعے  غیر شرعی طور پر  کسی انسانی جان کو نقصان  پہنچانے  کی طرف  ارباب اختیار کی توجہ مبذول کرائی جائے  اور  اس کے ساتھ انہیں  مستند شرعی دلائل  کے ساتھ متبادل  قانون بھی مہیا کیا جائے۔ اسی ضرورت کے تحت زیرِ نظر آرٹیکل  میں تعزیراتِ پاکستان کی مذکورہ بالا دفعات کا اصول شریعت کی روشنی میں جائزہ پیش لیا  گیا ہے۔

التنزيلات

منشور

2016-06-30

كيفية الاقتباس

خان ابظاھر, و خان اسرتاج. 2016. "تعزیراتِ پاکستان میں سزائے موت سے متعلقہ دفعات کا شرعی قوانین سے تقابلی جائزہ". مجلة العلوم الإسلامية والدينية 1 (1). Haripur, Pakistan:61-70. https://doi.org/10.36476/JIRS.1:1.06.2016.06.