یہودیت، عیسائیت اور اسلام میں اجزائے حیوانات کے احکام کا تقابلی جائزہ

المؤلفون

  • عرفان اللہ اسسٹنٹ پروفیسر، ڈیپارٹمنٹ آف اسلامک سٹڈیز اینڈ ریسرچ، یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی، بنوںکشمیر
  • عظمیٰ صدیق ایم فل سکالر، ڈیپارٹمنٹ آف اسلامک اینڈ ریلیجیئس سٹڈیز، ھزارہ یونیورسٹی، مانسہرہ

DOI:

https://doi.org/10.36476/JIRS.1:1.06.2016.04

الكلمات المفتاحية:

اسلام، یہودیت، عیسائیت، حلال، حرام

الملخص

اللہ تعالیٰ نے انسانوں کو عزت و تکریم بخشی اور بنی نوع انسان کی عزت کو مدنظر رکھتے ہوئے پاکیزہ اور حلال کھانے سے نوازا ہے۔ دینی تعلیمات اس سلسلے میں بہت واضح اور شفاف ہیں کہ ان کے لیے کیا فائدہ مند ہے اور کیا نقصان دہ ہے؟ اللہ تعالیٰ نے ایسے جانوروں کے بارے میں قطعی احکام بیان کیے ہیں جو نسانوں کے لیے مفید اور موثر ہیں اور انہیں حلال کے زمرے میں شمار کیا ہے غیر مفید جانوروں کو ممنوع اور حرام قرار دیا ہے۔ لہٰذا تمام مضر جانور، ما سوا ان کے جسم کے بعض اعضاء کے، حرام ہیں اور تمام مفید جانور، جن کو تمام خوبیوں کے ساتھ بیان کیا گیا ہے، وہ الہامی مذاہب یعنی یہودیت، عیسائیت اور اسلام میں حلال ہیں البتہ حرام جانوروں کے اعضاء، یعنی ہڈیوں یا جلد وغیرہ کا استعمال، کے احکام میں تھوڑی بہت تبدیلیاں کی گئی ہیں۔ اس مقالہ میں انسانی اعضاء، جانوروں کی کھال، ہڈیوں کے استعمال کے حوالے سے تین الہامی مذاہب کے تفاوت کو بیان کرنے اور انہیں بنی نوع انسان کے لیے محفوظ اور قابل استعمال بنانے کے طریقہ کار کو اجاگر کرنے پر زور دیا گیا ہے۔ اس مطالعہ سے ہمیں یہ معلوم ہو جائے گا کہ کون سا الہامی مذہب زیادہ قابل اطلاق ہے اور اپنے پیروکاروں کو پاکیزہ خوراک فراہم کرتا ہے۔

التنزيلات

منشور

2016-06-30

كيفية الاقتباس

عرفان اللہ, و عظمیٰ صدیق. 2016. "یہودیت، عیسائیت اور اسلام میں اجزائے حیوانات کے احکام کا تقابلی جائزہ". مجلة العلوم الإسلامية والدينية 1 (1). Haripur, Pakistan:37-49. https://doi.org/10.36476/JIRS.1:1.06.2016.04.