اسلامی نظامِ اقتصاد کی اخلاقیات (تجارت ومعیشت میں دینی و اخلاقی اقدار کی اہمیت کے حوالے سے علمی و تحقیقی جائزہ)

المؤلفون

  • بخت شید پی ایچ ڈی سکالر، ڈیپارٹمنٹ آف اسلامیات، وفاقی اردو یونیورسٹی، عبد الحق کیمپس، کراچی
  • حافظ محمد ثانی چیئرپرسن، فیکلٹی آف قرآن اینڈ سنہ، وفاقی اردو یونیورسٹی، عبد الحق کیمپس، کراچی

DOI:

https://doi.org/10.36476/JIRS.1:1.06.2016.02

الكلمات المفتاحية:

اخلاقیات، معاشیات، اسلامی معاشی نظام، نظام اقتصاد

الملخص

اسلام ایک جامع اور جامع نظام زندگی ہے کیونکہ خالق کائنات نے وہ ہدایات دی ہیں جو ابدی ہیں اور ہر دور اور حالات میں انسانیت کے لیے کامل رہنما ہیں۔ اسلامی تعلیمات کی ان ہدایات میں اخلاقیات کے عناصر نمایاں اور غالب ہیں اور ہر اس عمل سے منع کیا ہے جو دوسروں کے لیے نقصان دہ ہو۔ یہ حقیقت بالکل واضح ہے کہ اسلام کا اخلاقی پہلو اس قدر اہم ہے کہ اسلامی اخلاقیات کو  زندگی کے تمام معاملات میں مدنظر رکھا جائے گا حتی کہ معاشی نظام میں بھی اخلاقیات کے دائرے سے باہر رہنے کا کوئی حکم موجود نہیں ہے اور یہ تعلیمات اتنی واضح ہیں کہ دنیا کے کسی معاشی نظام میں اس کی مثال نہیں ملتی۔ دنیا میں رائج مختلف معاشی نظام بنیادی طور پر یہ سکھاتے ہیں کہ انسانی زندگی کا مقصد پیسہ کمانا اور سامان اکٹھا کرنا ہے خواہ اس کے منفی اثرات دوسروں کی زندگیوں پر ہی کیوں نہ پڑیں لیکن اسلامی معاشی دنیا میں اس بات پر زور دیا جاتا ہے کہ یہ دنیا نہ تو انسان کا اصل گھر ہے اور نہ ہی انسانی زندگی  کا مقصد مال جمع کرنا ہے بلکہ انسان کی تخلیق کا مقصد اللہ تعالیٰ کی عبادت ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اسلامی تعلیمات میں انسان کو غیر منصفانہ طریقوں اور ظالمانہ طریقوں سے پیسہ جمع کرنے کی سختی سے ممانعت مذکور ہے۔ اس مضمون میں ہم اسلامی معاشی نظام پر اخلاقی لحاظ سے بحث کی گئی ہے اور ان تعلیمات کے معاشی نظام پر اثرات کا جائزہ لیا گیا ہے۔

التنزيلات

منشور

2018-06-30

كيفية الاقتباس

بخت شید, و حافظ محمد ثانی. 2018. "اسلامی نظامِ اقتصاد کی اخلاقیات (تجارت ومعیشت میں دینی و اخلاقی اقدار کی اہمیت کے حوالے سے علمی و تحقیقی جائزہ)". مجلة العلوم الإسلامية والدينية 1 (1). Haripur, Pakistan:9-20. https://doi.org/10.36476/JIRS.1:1.06.2016.02.