جلاٹین کے استحالہ کے فقہی احکامات
DOI:
https://doi.org/10.36476/JIRS.1:1.06.2016.01الكلمات المفتاحية:
Gelatin، Collagen، Istihalaالملخص
جلاٹین (Collagen)سے ماخوذ ہے جو جانوروں، مثلاً گائے اور سور، کی جلد اور بافتوں میں موجود ایک قدرتی پروٹین ہے۔ جلاٹین کے بنیادی عناصر میں خنزیر یا مردار جانوروں کی کھال، ہڈیاں، اور نسوں کے اجزاء ہوتے ہیں، جنہیں کیمیائی عمل کےذریعےصاف کرکےاورتبدیلی کے مراحل سے گزار کر نئے نا م اور نئے اوصاف کے ساتھ ایک نیا مادہ بنا دیا جاتا ہے۔ اس تعلق کی بناء پر اس کی حیثیت میں شک پیدا ہوتا ہے کہ یہ حلال ہے یا حرام؟ جلاٹین کے بارے میں دو مختلف نظریات ہیں۔ مکہ المکرمہ میں منعقدہ تیسری فقہی کانفرنس کے مطابق ایسا جلاٹین جو سور کی بافتوں اور جلد سے حاصل کیا گیا ہو، حرام ہے۔ دوسری طرف اسلامک فقہ اکیڈمی، ہندوستان نے ردالمحتار میں امام محمد بن حسن الشیبانیؒ کے اقوال کی روشنی میں فیصلہ کیا ہے کہ جلاٹین بنانے کے طریقہ کار کے مطابق خنزیر یا کسی دوسرے نجس العین جانور کے أجزاء میں ماہیت مکمل طور پر تبدیل ہو جاتی ہے جس کی وجہ سے اس پر حلال ہونے کا حکم لگایا جا سکتا ہے۔
التنزيلات
منشور
كيفية الاقتباس
إصدار
القسم
الرخصة
الحقوق الفكرية (c) 2019 Author

هذا العمل مرخص بموجب Creative Commons Attribution 4.0 International License.