سیرت نبوی کی روشنی میں بغاوت (خروج) سے متعلق احکامات کا تحقیقی جائزہ

المؤلفون

  • محمد ناصر لیکچرر، ڈیپارٹمنٹ آف اسلامک تھیالوجی، اسلامیہ کالج، پشاور
  • سید نعیم بادشاہ بخاری ایسوسی ایٹ پروفیسر، ڈیپارٹمنٹ آف اسلامک سٹڈیز، دی یونیورسٹی آف ایگریکلچر، پشاور

DOI:

https://doi.org/10.36476/JIRS.4:1.06.2019.08

الكلمات المفتاحية:

خروج، بغاوت، مسلح بغاوت، سیرت

الملخص

اسلام حکم دیتا ہے کہ حکمران کی اطاعت کریں اور ایسی سرگرمیوں میں ملوث نہ ہوں جو اسلامی ریاست میں خلل اور عدم استحکام کا باعث بنیں۔ یہ تحقیق بغاوت (خروج) کے بارے میں سیرت پر مبنی اصول و ضوابط اور اسلامی فقہ سے متعلقہ موضوعات پر بحث کرتی ہے۔ اس تحقیق کا بنیادی سوال یہ ہے کہ کیا حکمران کے خلاف بغاوت جائز ہے اور اس کی سزا کیا ہوگی؟ اس تحقیق میں بغاوت کی چار اقسام کی وضاحت کی گئی ہے۔ بغاوت کے بارے میں مسلم علماء کے احکام حکمرانوں کے مختلف عہدوں کے تابع ہیں۔ تمام مکاتب فکر کے مطابق اگر حکمران حلال ہو اور عدل کے ساتھ اپنی برادری کی خدمت کر رہا ہو تو خروج کی اجازت نہیں ہے۔ اس کے برعکس ظالم اور فاسق حاکم کے بارے میں اختلاف ہے۔ اس مضمون سے یہ نتیجہ اخذ کیا گیا کہ مسلم علماء کی اکثریت کسی بھی صورت میں خروج کی اجازت نہیں دیتی، بعض دیگر  نے اس سلسلے میں بہت سخت شرائط رکھی ہیں۔

التنزيلات

منشور

2019-06-27

كيفية الاقتباس

محمد ناصر, و بخاری سید نعیم بادشاہ. 2019. "سیرت نبوی کی روشنی میں بغاوت (خروج) سے متعلق احکامات کا تحقیقی جائزہ". مجلة العلوم الإسلامية والدينية 4 (1). Haripur, Pakistan:31-48. https://doi.org/10.36476/JIRS.4:1.06.2019.08.