سیرت طیبہ کے تناظر میں منصبی ذمے داریاں اور تقاضاہائے حقوقِ مصطفیٰ
DOI:
https://doi.org/10.36476/JIRS.4:1.06.2019.09الكلمات المفتاحية:
حقوق مصطفیٰ، سرکاری اہلکار، انصاف، بد دیانتی، احتسابالملخص
مقالہ ہذا میں اہلیتِ منصب،مسؤلیت وجواب دہی،حبِ جاہ ومال سے احتراز اور زہد وبے نفسی ،عدالت ودیانت اور اقربا ءپروری سے گریز سے متعلق آپ کی فراہم کردہ تعلیمات ، اسوۂحسنہ اور آپ کے تیار کردہ افرادِ معاشرہ و صاحبانِ مناصب کے نمونوں کی روشنی میں بحث کی گئی ہے۔ حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے حقوق کا مختلف زاویوں سے مطالعہ کرتے ہوئے یہ نتیجہ اخذ ہے کہ حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کلمہ طیبہ میں بنی نوع انسان کے لیے سب سے زیادہ محسن اور انسان دوست ہیں۔ اس تناظر میں صرف وہی حکومتیں ان عہدیداروں کو اپنے نبی محمد صلی اللہ علیہ وسلم سے محبت کے دعوے میں سچا سمجھا جا سکتا ہے جو ان کی تعلیمات پر عمل کرتے ہیں، کسی کے مقام کی قابلیت، تقویٰ، ذمہ داری، اخلاق اور راستبازی کے بارے میں اور وہ لوگ جو پیروں اور بدتمیزی سے پرہیز کرتے ہیں، اور اپنے آپ کو اس سے آزاد کرتے ہیں۔ مال و دولت کے بھوکے اپنے اعمال کا سنجیدگی سے جائزہ لیں، آخرت اور احتساب پر نظر رکھیں۔ مزید یہ کہ جو لوگ عدل و انصاف پر قائم ہیں اور بے ایمانی اور تعصب سے بچتے ہیں وہ اسلام کی تعلیمات کے مطابق سچے ہیں۔ ایسی خوبیوں اور خصوصیات کے بغیر محبت کا دعویٰ محض دھوکہ اور جعلسازی ہے۔
التنزيلات
منشور
كيفية الاقتباس
إصدار
القسم
الرخصة
الحقوق الفكرية (c) 2019 Tariq Aziz, Dr. Muhammad Shahbaz Manj

هذا العمل مرخص بموجب Creative Commons Attribution 4.0 International License.