عہد رسالتﷺ میں ایمانیات میں خواتین کا احتساب
DOI:
https://doi.org/10.36476/JIRS.6:2.12.2021.08الكلمات المفتاحية:
accountability، women، religion، worship، faithالملخص
اللہ تعالیٰ نے انسانیت کو راہ راست پر لانے ،تزکیہ نفس اور تعلیمات ربانی سے منور کرنے کے لیے ہرزمانہ میں انبیاء علیہ السلام کو بھیجا۔ سرودوعالمﷺ نے بھی لوگوں کو رب ذوالجلال کے احکام اور تعلیمات سے روشناس کروایا۔ آپﷺ کی بعثت قیامت تک انسانوں کے لیے عقائد، عبادات، معاملات، معاشرت، معیشت، اخلاقیات میں ایک مکمل ضابطہ حیات ہے۔ آپ ﷺنے تمام انسانی طبقات ،بشمول مرد اور عورت کو ان کےحقوق اور ذمہ داریوں سے آگاہ فرمایا،جن کی پاسداری اور بے توجہی پر قیامت میں جزاء وسزاءکا قانون جاری ہوگا۔بالخصوص عورتوں کی فلاح وبہبود کی خاطرآپ ﷺ نے ان کے حقوق کا تحفظ فراہم کیااور ذمہ داریوں کاتعین بھی کیا،نیزعورتوں کوصراط مستقیم پر چلنے کے لیے محاسبہ کا طریقہ متعین فرمایا۔جن اعمال میں آپ ﷺ نے خواتین کا محاسبہ کیا ،ان میں سب سے اولین پہلو عقائد اور ایمانیات کی درستگی ہے ،کیونکہ ایمانیات دین کی بنیاد ہیں اور ان پر باقی سارے اعمال کا دارومدار ہے۔اس لئے ایمانیات کےمعاملہ میں عورتوں کے احتساب کے بے شمار نظائر ہمیں احادیث میں ملتے ہیں۔جن کو بنیادبنا کر فی زمانہ ہم ایمانیات میں خواتین کی اصلاح کر سکتے ہیں ، کیونکہ ایمانیات سے متعلقہ امور کی درستی اور آگاہی سےعصر حاضر کی خواتین کوروشناس کروانا وقت کی ناگزیرضرورت ہے۔ اس مقالہ میں آپ ﷺ کا ایمانیات سے متعلق خواتین کے احتساب اور اس کے مختلف نظائر شامل کئے گئے ہیں۔
التنزيلات
منشور
كيفية الاقتباس
إصدار
القسم
الرخصة
الحقوق الفكرية (c) 2021 د. سجاد احمد ، د. طاهر اسلم

هذا العمل مرخص بموجب Creative Commons Attribution 4.0 International License.