غیر مسلموں کے حقوق : خلافت عمر فاروق رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے تناظر میں تحقیقی جائزہ
DOI:
https://doi.org/10.36476/JIRS.6:2.12.2021.09الكلمات المفتاحية:
مستشرقین، غیر مسلم، حقوق، مذاہب عالمالملخص
اسلام امن اور بھلائی کا مذہب ہے جو انسانی حقوق بالخصوص غیر مسلموں کے حقوق کے تحفظ کا حکم دیتا ہے۔ اسلام میں غیر مسلموں کے حقوق کے بارے میں مسلمانوں اور غیر مسلموں کے درمیان مختلف قسم کی غلط فہمیاں پائی جاتی ہیں جو کہ بہت سی خامیوں کو جنم دے رہی ہیں اور معاشرے میں افراتفری کا باعث بن رہی ہیں۔ یہ مضمون حضرت عمر رضی اللہ عنہ کی خلافت میں غیر مسلموں کی حیثیت اور ان کے حقوق کے بارے میں ہے۔ غیر مسلموں کو یہ غلط فہمی تھی کہ حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے دور میں ان کے ساتھ بدسلوکی اور ناانصافی ہوئی اور وہ اسلام قبول کرنے پر مجبور ہوئے۔ اس مضمون میں یہ بات بھی بیان کی گئی ہے کہ اسلامی ریاست میں غیر مسلموں کے ساتھ کیسا سلوک کیا جانا چاہیے؟ تحقیق کے ذریعے یہ نتیجہ اخذ کیا گیا ہے کہ حضرت عمرؓ کے دور خلافت میں غیر مسلم برادریوں کو مثالی حقوق اور مراعات فراہم کی گئیں، ان کے ساتھ نرم سلوک کیا گیا اور اس دوستانہ رویئے کی وجہ سے غیر مسلموں نے اسلام قبول کیا۔ غیر مسلم کمیونٹی کے ساتھ خوشگوار رویے کا مثالی مظہر عالمی مذاہب کے درمیان بقائے باہمی اور اتحاد کو ظاہر کرتا ہے اور اس سے ان موجودہ تنازعات کو بھی ختم کیا جا سکتا ہے چنانچہ اگر غیر مسلموں کے ساتھ سلوک کے سلسلے میں حضرت عمرؓ کے حکم پر عمل کیا جائے تو تعطل ختم ہو سکتا ہے۔ اگر کسی شخص کی غیر مسلم شہریوں سے ذاتی عداوت یا دشمنی ہو تو یہ اس کا انفرادی معاملہ ہے، مذہب اسلام کو اس کا ذمہ دار ٹھہرایا جانا کسی طور درست نہیں ہے۔
التنزيلات
منشور
كيفية الاقتباس
إصدار
القسم
الرخصة
الحقوق الفكرية (c) 2021 خالد رسول ، حفيظ الرحمن راجبوت
هذا العمل مرخص بموجب Creative Commons Attribution 4.0 International License.