موذی جانوروں کی افزائشِ نسل

المؤلفون

  • جنید اکبر اسسٹنٹ پروفیسر، ڈیپارٹمنٹ آف اسلامک اینڈ ریلیجیئس سٹڈیز، یونیورسٹی آف ہریپور
  • سمیع الحق اسسٹنٹ پروفیسر، ڈیپارٹمنٹ آف اسلامیات، شہید بینظیر بھٹو یونیورسٹی، شرینگل، اپر دیر

DOI:

https://doi.org/10.36476/JIRS.5:1.06.2020.20

الكلمات المفتاحية:

موذی جانور، افزائش، فارمنگ، ایذاء رسانی، ایکو سسٹم، ماحولیاتی تبدیلی

الملخص

جانور ہماری کائنات کے ایکو سسٹم کا ایک اہم جزو ہیں۔ کائنات کا توازن اس بات پر ہے کہ اس میں موجود تمام عناصر کو ان کی متعین حدود میں رکھا جائے۔ اس مقالہ میں ان جانوروں کو مارنے کی اجازت کے بارے میں تفصیل سے بحث کی گئی ہے، جو کہ انسان کے لیے خطرناک اور نقصان دہ ہیں نیز اس بات کا جائزہ لیا گیا ہے کہ بعض روایات میں موذی جانوروں کو مارنے کا تذکرہ کیا گیا ہے، لہذا اگر وہ معدوم ہو جائیں گے تو یہ ماحولیاتی نظام کو کس طرح غیر متوازن کرے گا؟ مزید برآن، یہ مضمون ان جانوروں کو بچانے کے لیے افزائش نسل اور فارمز (چاہے حکومتی سطح پر ہو یا انفرادی طور پر) کی قانونی پوزیشن پر بھی روشنی ڈالتا ہے۔ اس تحقیق سے یہ نتیجہ اخذ کیا گیا ہے کہ جن جانوروں کا قتل مستحب، مباح یا واجب قرار دیا گیا ہے ان کا قتل اسی صورت میں کیا جائے گا جب وہ انسانوں اور دیگر ضروری وسائل کو نقصان پہنچانا شروع کر دیں۔ نیز اس حوالے سے روایات کا صحیح مفہوم یہ ہے کہ موذی جانور اگر انسانوں اور دیگر وسائل کے لیے حقیقی خطرہ نہ ہوں تو جنگلی میدانوں میں انہیں مارنے کے لیے تلاش نہیں کیا جائے گا۔ موذی جانوروں کا مکمل خاتمہ اچھا خیال نہیں ہے کیونکہ کائنات کے کسی بھی عنصر کے مکمل طور پر ختم ہوجانے کے نتیجے میں ماحولیاتی نظام میں عدم توازن پیدا ہوسکتا ہے اور اس سے ماحولیات تبدیلیوں کو شدید اور حقیقی خطرہ لاحق ہوسکتا ہے۔

التنزيلات

منشور

2020-06-30

كيفية الاقتباس

جنید اکبر, و سمیع الحق. 2020. "موذی جانوروں کی افزائشِ نسل". مجلة العلوم الإسلامية والدينية 5 (1). Haripur, Pakistan:115-36. https://doi.org/10.36476/JIRS.5:1.06.2020.20.

الأعمال الأكثر قراءة لنفس المؤلف/المؤلفين