علامہ اقبال : اسلامی نشاۃ ِ ثانیہ کا مفکر شاعر
DOI:
https://doi.org/10.36476/JIRS.5:1.06.2020.12الكلمات المفتاحية:
علامہ اقبال، اسلامی نشاۃ ثانیہ، وطنیت، خودیالملخص
علامہ محمد اقبال کا مختصر لیکن انتہائی مختصر تعارف ایک جملے میں اختصار کے ساتھ یوں بیان کیا جا سکتا ہے: "اقبال اسلامی نشاۃ ثانیہ کے مفکر شاعر ہیں"۔ ان کے تمام تصورات، افکار اور نظریات اسلامی نشاۃ ثانیہ سے پھوٹتے ہیں۔ یہ ایک حقیقت ہے کہ مسلمانوں اور امت اسلامیہ کا اپنی کھوئی ہوئی عظمت، وقار اور خوشحالی کا عروج دوبارہ حاصل کرنا اسلامی نشاۃ ثانیہ سے براہ راست جڑا ہوا ہے۔ یہی نظریہ علامہ اقبال کے افکار، لیکچرز اور شاعرانہ کلام میں بھرپور طریقے سے جھلکتا ہے۔ "خودی" کا تصور ان کے خیالات کی سب سے نمایاں جہت ہے، جس میں وہ ایک حقیقی مسلمان یا مومن کی خصوصیات پر روشنی ڈالتے ہیں۔ دوسری طرف علامہ اسلامی قومیت کے تصور کے ذریعے ایک مثالی اسلامی ریاست کے نظریے کو واضح کرتے ہیں۔ لہٰذا برصغیر کے تناظر میں ان کا تصور پاکستان کے نظریے کی ترجمانی کرتا ہے۔ اگر ہم ان کے افکار کا گہرائی سے جائزہ لیں تو اس نتیجے پر پہنچتے ہیں کہ ان کا نشاۃ ثانیہ کا تصور حقیقی معنوں میں اسلامی نشاۃ ثانیہ کی نمائندگی کرتا ہے۔ علامہ اقبال کی غیر معمولی دور اندیشی اور فکری عظمت کا اندازہ اس حقیقت سے بخوبی لگایا جا سکتا ہے کہ انہوں نے اسلامی نشاۃ ثانیہ کے بنیادی نظریے کی نہ صرف حمایت کی بلکہ اس اہم مقصد کے حصول کے لیے ایک واضح اور عملی لائحہ عمل اور روڈ میپ بھی پیش کیا۔ اس مضمون میں موجودہ دور میں اسلامی نشاۃ ثانیہ کے تصور اور علامہ کے افکار و نظریات کی نمایاں خصوصیات پر تفصیل سے بحث کی گئی ہے۔
التنزيلات
منشور
كيفية الاقتباس
إصدار
القسم
الرخصة
الحقوق الفكرية (c) 2020 Dr. Saira Batool, Dr. Sher Ali
هذا العمل مرخص بموجب Creative Commons Attribution 4.0 International License.