تشبہ کی حقیقت، اقسام اور احکام کافقہاء کی آراء کی روشنی میں تحلیلی مطالعہ

المؤلفون

  • اللہ دتہ پی ایچ ڈی سکالر، ڈیپارٹمنٹ آف اسلامک سٹڈیز، بھاء الدین زکریا یونیورسٹی، ملتان
  • عصمت اللہ اسسٹنٹ پروفیسر، فیکلٹی آف لاء اینڈ شریعہ، انٹرنیشنل اسلامک یونیورسٹی، اسلام آباد

DOI:

https://doi.org/10.36476/JIRS.3:1.06.2018.01

الكلمات المفتاحية:

تشبہ، تشبہ بالکفار، روشن خیالی، نظریاتی آزادی

الملخص

عصرِ حاضر میں سنت سے روگردانی اور تشبہ بالکفار کا رحجان تیزی سے بڑھتا جا رہا ہے۔ ایک خاص طبقہ اس کو روشن خیالی اور نظریاتی آزادی کا نام دیتا ہے۔ اس کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ عصر حاضر میں مسلمان تشبہ بالکفار کی مضرت سے بے خبر ہیں۔اس کے بر عکس کفار مسلسل اسلامی طریقوں کے خلاف منافرت پھیلا رہے ہیں اور اسلامی اقدار و روایات کے منافی طریقوں اور عادات کی اشاعت کرتے ہیں اور مسلمان اپنی کمزوریوں  اور مغرب کی فکری قیادت کی وجہ سے فورا ًاسے اپنا لیتے ہیں۔  چونکہ مسلمان موجودہ دور میں مغلوب اور یورپ فکری لحاظ سے غالب ہے اور کسی بھی غالب فکر کی طرف لوگوں کا رحجان ایک فطری امر ہے  چنانچہ مسلمانوں کی اکثریت کفار کی نقالی میں مبتلا ہے۔ اس نقالی کی وجہ سے ایک طرف تو اسلامی تعلیمات کو پسِ پشت ڈالنے کا رجحان بڑھتا جارہا ہے جب کہ دوسری جانب آنحضرت  صلی اللہ علیہ و سلم  کی سنتوں سے انحراف میں اضافہ ہو رہا ہے اور ارشادِ ربانی "لَقَدْ كَانَ لَكُمْ فِيْ رَسُوْلِ اللّٰهِ اُسْوَةٌ حَسَنَة" (یقیناً تمہارے لیے اللّٰہ کے رسول (کی زندگی) میں بہترین نمونہ ہے) کا تقاضہ عملی طور پر پورا نہیں ہو رہا جو یقیناً لمحۂ فکریہ ہے۔ زیرِ نظر مقالہ میں تشبہ بالکفار کے نقصانات کے بارے میں بتایا گیا ہےاور ان کے مفاسد وخرابیوں کو بیان کیا گیا ہے کیونکہ اگرمرض سےمتعلق آگہی حاصل ہو جائے تو علاج بھی کیا جا سکتا ہے اور پرہیز اختیار کر کے بچا بھی جا سکتا ہےاور جب اس مرض سے اجتناب و اعراض ہوگا تو لازمی طور پر سنت کی طرف رجوع ہوگا اور یہی شریعت کامطلوب ومقصود ہے۔ 

التنزيلات

منشور

2018-06-30

كيفية الاقتباس

اللہ دتہ, و عصمت اللہ. 2018. "تشبہ کی حقیقت، اقسام اور احکام کافقہاء کی آراء کی روشنی میں تحلیلی مطالعہ". مجلة العلوم الإسلامية والدينية 3 (1). Haripur, Pakistan:1-16. https://doi.org/10.36476/JIRS.3:1.06.2018.01.