دینِ کامل اور اختلاف: روح المعانی کی روشنی میں ایک تحقیقی جائزہ

المؤلفون

  • رحیم الدین پی ایچ ڈی سکالر، ڈیپارٹمنٹ آف اسلامک سٹڈیز، یونیورسٹی آف مالاکنڈ، دیر
  • بادشاہ رحمٰن اسسٹنٹ پروفیسر، ڈیپارٹمنٹ آف اسلامک سٹڈیز، یونیورسٹی آف مالاکنڈ، دیر

DOI:

https://doi.org/10.36476/JIRS.3:2.12.2018.07

الكلمات المفتاحية:

تفسیر، روح المعانی، اختلاف، بین المذاہب ہم آہنگی، بین المسالک ہم آہنگی

الملخص

لفظ "اختلاف" سے مراد ایسی گفتگو اور انداز گفتگو ہے جس میں ایک عالم دوسرے عالم سے اختلاف کرتا ہے۔ اسلام ایک کامل مذہب ہونے کے ناطے اپنے پیروکاروں کو باہمی تنازعات کو فروغ دینے سے روکتا ہے۔ اسلام نے واضح طور پر کہا ہے کہ مسلم امہ کے درمیان واضح احکام میں آراء کی بنیاد پر اختلاف نہیں ہونا چاہیے۔ اسلام میں اس طرح کے اختلاف کو کوئی اہمیت نہیں دی گئی۔ تنازعات صرف ثانوی اور مبہم احکام کی صورت میں پیدا ہو سکتے ہیں۔ ایسے حالات میں ہر فقیہ اپنے آپ کو صحیح سمجھتا ہے۔ ثانوی مسائل میں حجت پر مبنی اور قرآن وحدیث کے دائرہ میں اس طرح کا اختلاف قابلِ توہین نہیں ہے بلکہ فقہاء کے علم کی گہرائی کی وجہ سے برکت کا باعث ہے۔ اس طرح کے متضاد آراء کی وجہ سے فقہ اور مذہبی احکام بدلتے وقت کے تقاضوں سے ہم آہنگ ہونے کی طاقت رکھتے ہیں۔ فقہ کے معاملات میں دلیل کی بنیاد پر اتفاق رائے قائم ہونے سے فرقہ واریت، تعصب اور نفرت کی بیخ کنی ہوتی ہے۔ فقہاء  نے امت مسلمہ کو فرقہ وارانہ جھگڑوں سے بچانے کے لیے اپنی سطح پر پوری کوشش کی ہے جن میں روح المعانی کے مصنف علامہ آلوسیؒ کا نام نمایاں ہے۔ اس مضمون میں روح المعانی کی روشنی میں ان امور پر بحث کی گئی ہے جن کو اپنا کر اختلافی امور میں اعتدال کی راہ پر چلا جا سکتا ہے۔

التنزيلات

منشور

2018-12-26

كيفية الاقتباس

رحیم الدین, و بادشاہ رحمٰن. 2018. "دینِ کامل اور اختلاف: روح المعانی کی روشنی میں ایک تحقیقی جائزہ". مجلة العلوم الإسلامية والدينية 3 (2). Haripur, Pakistan:107-28. https://doi.org/10.36476/JIRS.3:2.12.2018.07.

الأعمال الأكثر قراءة لنفس المؤلف/المؤلفين