آلودہ پانی کی مروّجہ تحلیل و تطہیر کا سائنسی و شرعی جائزہ

المؤلفون

  • ثنا ضیا لیکچرر، ڈیپارٹمنٹ آف اسلامک سٹڈیز، وومن یونیورسٹی، مردان
  • جنید اکبر اسسٹنٹ پروفیسر، ڈیپارٹمنٹ آف اسلامک اینڈ ریلیجیئس سٹڈیز، یونیورسٹی آف ہریپور

DOI:

https://doi.org/10.36476/JIRS.3:2.12.2018.05

الكلمات المفتاحية:

آلودہ پانی، تطہیر، تحلیل، طاہر، مطہر، کیمیائی کھادیں، کیمیائی سپرے

الملخص

پانی زمین پر زندگی کی علامت ہے۔ ہر قسم کے وجود کا انحصار پانی پر ہے۔ اللہ تعالیٰ نے اس زمین پر پانی کے بڑے بڑے ذخائر بنائے ہیں جو تمام جانداروں کی ضروریات پوری کرتے ہیں لیکن انسانی غفلت ان وسائل کو آلودہ کر رہی ہے۔ آلودگی سے نہ صرف انسانی زندگی کو خطرات لاحق ہیں بلکہ اس سے سمندری حیات اور وسائل بھی خطرے میں پڑتے ہیں۔ صنعتی انقلاب اور بڑھتی ہوئی انسانی آبادی سے یہ خطرات کئی گنا بڑھ گئے ہیں۔ بہت سے ممالک آبادی، زراعت اور صنعتوں کی بڑھتی ہوئی ضروریات کے لیے صاف پانی فراہم کرنے کے لیے کشید کے عمل کو استعمال کر رہے ہیں۔ اسلامی فقہ میں پانی کو پاک اور ناپاک دو اقسام میں تقسیم کیا گیا ہے، پاک پانی کو حدث اکبر و اصغر سے طہارت کے لئے استعمال کیا جا سکتا ہے، جبکہ ناپاک پانی کو طہارت کے لئے استعمال نہیں کیا جا سکتا۔ سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا سائنسی عمل سے آلودہ پانی "طاہر و مطہر" ہو گا اور اسے وضو اور دیگر اسلامی عبادات میں استعمال کیا جا سکتا ہے؟ یہ مقالہ آلودہ پانی کی سائنسی تحلیل و تطہیر کا خاکہ پیش کرتا ہے تاکہ یہ دیکھا جا سکے کہ آیا اسے روزمرہ کے کاموں اور وضو کی رسومات کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے یا نہیں۔

التنزيلات

منشور

2018-12-26

كيفية الاقتباس

ضیا ثنا, و جنید اکبر. 2018. "آلودہ پانی کی مروّجہ تحلیل و تطہیر کا سائنسی و شرعی جائزہ". مجلة العلوم الإسلامية والدينية 3 (2). Haripur, Pakistan:83-96. https://doi.org/10.36476/JIRS.3:2.12.2018.05.

الأعمال الأكثر قراءة لنفس المؤلف/المؤلفين