قسط وار خریدوفروخت کے حکم کے متعلق فقہاء کرامؒ کی آراء: ایک علمی جائزہ

المؤلفون

  • محمد طاہر ڈیپارٹمنٹ آف اسلامک سٹڈیز، عبد الولی خان یونیورسٹی، مردان
  • کریم داد اسسٹنٹ پروفیسر، ڈیپارٹمنٹ آف اسلامک سٹڈیز، عبد الولی خان یونیورسٹی، مردان

DOI:

https://doi.org/10.36476/JIRS.2:2.12.2017.05

الكلمات المفتاحية:

قسطیں، لین دین، اسلامی قانون، قسطوں پر خرید و فروخت، بیع بالتقسیط، رہن، دین

الملخص

شریعت اسلام نے سود کو حرام اور تجارت کو جائز قرار دیاہے ۔رباکی حرمت اور بیع وشراء کی حلت کی صراحت قرآن وسنت میں موجود ہے ۔خرید وفروخت کی مختلف صورتیں ابتداء اسلام سے اب تک رائج ہیں ،عصر حاضر میں تجارت جدید کی نت نئی صورتیں سامنے آتی رہتی ہیں،انہیں میں سے "بیع بالتقسیط " یعنی قسطوں کی بنیاد پر خرید فروخت کامعاملہ بھی ہے۔ ایک آدمی ایک چیز کی ضرورت محسوس کرتا ہے اور اس کو خریدنا چاہتا ہے مگر اس کی قیمت اس شخص کی قوت خرید سے زیادہ ہوتی جس کی وجہ سے وہ اپنی ضرورت کی چیز خرید نہیں پاتا۔ آج  کل تاجروں  نے اس کے لئے یہ حل نکالا ہے کہ خریدار چند قسطوں میں قیمت کو ادا کر کے اپنی ضرورت کی تکمیل کر لے۔ زیرنظرمضمون میں مروجہ قسطوار خریدوفروخت کے حکم اوراس  کے متعلق فقہاء کرام کی آراء کاتجزیاتی جائزہ لیاگیاہے۔

التنزيلات

منشور

2017-12-30

كيفية الاقتباس

محمد طاہر, و کریم داد. 2017. "قسط وار خریدوفروخت کے حکم کے متعلق فقہاء کرامؒ کی آراء: ایک علمی جائزہ". مجلة العلوم الإسلامية والدينية 2 (2). Haripur, Pakistan:65-74. https://doi.org/10.36476/JIRS.2:2.12.2017.05.