طبي خدمات اور سہولیات کے تحفظ کي ضرورت : اسلامي شريعت کے چند رہنما اصول
DOI:
https://doi.org/10.36476/JIRS.2:2.12.2017.03الكلمات المفتاحية:
جنگجو، طبی عملہ، اسلامی قانون، ICRC، ریڈ کراس کمیٹی، امدادی کارکن، غدر، خدعہ، غیر مقاتلینالملخص
بين الاقوامي ريڈ کراس کميٹي نے Health Care in Danger کے عنوان سے جو آگاہي مہم شروع کي ہے اس کے مختلف پہلو ہيں ۔ زير نظر مقالے ميں اس موضوع کے ايک خاص پہلو کے متعلق اسلامي قانون کے اہم اصولوں پر گفتگو ہوگي ۔اس مقالہ میں غير مقاتلين کے تحفظ ، "جنگ ميں براہ راست حصہ لينے " کے تصور، طبي عملے اور امدادي کارکنوں کے تحفظ سے متعلق اسلامي قانون کے اہم اصولوں کي وضاحت، اور غدر اور خدعہ کے تصورات کو ايک دوسرے سےمميز کرنے کے ليے فقہي جزئيات اور قواعد پيش کيے گئے ہیں۔ مقالہ ميں پيش کي گئي تحقيق سے معلوم ہوا کہ اسلامي شريعت ميں ہر اس شخص پر حملہ ناجائز ہے جو جنگي کارروائي ميں براہِ راست حصہ نہيں ليتا ۔ نیز مقاتل اور غير مقاتل کا فرق جنس کي بنياد پر نہيں بلکہ جنگ ميں براہِ راست حصہ لینے نہ لینے پر ہے۔ مزيد برآں شريعت کے دو بنيادي اصولوں "فعل کي نسبت مباشر کي طرف کي جاتي ہے اور متسبب کي طرف اسي وقت فعل کي نسبت کي جاسکتي ہے جب مباشر کي حيثيت متسبب کے ہاتھ ميں محض ايک آلے کي ہو" اور "فعل کي نسبت قريب ترين اور قوي ترين سبب کي طرف کي جاتي ہے " کي روشني ميں قطعي طور پر معلوم ہوتا ہے کہ طبي عملے اور سہوليات پر حملہ اسلامي قانون کي رو سے ناجائز ہے۔