امام بلاذریؒ بحیثیت سیرت نگار

المؤلفون

  • منیر احمد قاضی منیر احمد قاضی، اسسٹنٹ پروفیسر، گورنمنٹ ڈگری کالج، سمہانی، بھمبر، آزاد جموں و کشمیر، پاکستان
  • شاہ معین الدین ہاشمی ایسوسی ایٹ پروفیسر، ڈیپارٹمنٹ آف حدیث اینڈ سیرت، علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی، اسلام آباد

DOI:

https://doi.org/10.36476/JIRS.2:2.12.2017.01

الكلمات المفتاحية:

انساب الاشرف، ، سیرہ، بلاذری

الملخص

امام احمد بن یحیی  بلاذری رحمہ اللہ   تیسری صدی ہجری کے عظیم مؤرخ، محقق اور ماہر انساب تھے۔ آپ نے بغداد، کوفہ، بصرہ، دمشق، واسط، حمص، انطاکیہ میں سو سے زائد اساتذہ و شیوخ سے اکتساب فیض کیا۔ آپ کی وجہ شہرت  کتاب انساب الاشراف اور فتوح البلدان ہیں جو علمی دنیا میں خاص اہمیت  کی حامل کتب ہیں۔ "انساب الاشراف"میں نسب اور تاریخ کو بنیاد بنا کر نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم کی سیرت مبارکہ اور صحابہ کرامؓ کے حالات و تراجم کو تفصیل سے ذکر کیا  گیا ہے۔ "انساب الاشراف"میں امام بلاذری نے اخذ روایات سیرت میں محدثانہ اسلوب اختیار کیا ہے اورروایات سیرت نقل کرتے وقت اسناد کے ذکر کا اہتمام کیا ہے۔ نیز روایات کی تحقیق، ترجیح اور تصحیح کا اہتمام بھی کیا ہے۔ اخذ روایات سیرت میں امام بلاذری کے ہاں محمد بن سعد صاحب طبقات کبری کو مرکزی ماخذ کی حیثیت حاصل ہے۔  آپ نے محدثین کی طرز پر بعض مقامات پر واقعات سیرت کو  مکرر ذکر  کیا ہے اور بعض مقامات پر پہلے سے ذکر کردہ واقعہ کی طرف  اشارہ کیا ہے۔ واقعات سیر ت کے تکرار کی وجہ یہ ہے کہ امام بلاذر ی رحمہ اللہ  ایک دفعہ  سیرت کی زمانی ترتیب میں ایک واقعہ ذکر کر دیتے ہیں  بعد ازاں قبائل کے نسب کے ضمن میں دوبارہ جب اس واقعہ کا ذکر آتا ہے تو دوبارہ بعینہ تمام واقعہ نقل کرتے ہیں۔ آپؒ کے منہج سیرت کی انفرادیت یہ ہے کہ وہ ہر فن کی روایات اس فن کے ماہرین سے لیتے ہیں۔ مثلاً مغازی کی روایات واقدی اور ابن سعد سے اور نسب کی روایات ابن ہشام کلبی سے ذکر کرتے ہیں۔ امام بلاذری رحمہ اللہ کے مآخذ و مصادر میں محدثین، مؤرخین لغویین اور ماہرین انساب کی وہ جماعت شامل ہے جس کی ثقاہت وصداقت مسلمہ ہے۔

التنزيلات

منشور

2017-12-30

كيفية الاقتباس

قاضی منیر احمد, و ہاشمی شاہ معین الدین. 2017. "امام بلاذریؒ بحیثیت سیرت نگار". مجلة العلوم الإسلامية والدينية 2 (2). Haripur, Pakistan:1-20. https://doi.org/10.36476/JIRS.2:2.12.2017.01.