مصحف ابن مسعودؓ کی تاریخی حیثیت کے بارے میں ابن ورّاق کی آراء کا تنقیدی جائزہ

المؤلفون

  • حفصہ نسرین اسسٹنٹ پروفیسر، شعبہ اردو، یونیورسٹی آف پنجاب، لاہور

DOI:

https://doi.org/10.36476/JIRS.2:1.06.2017.01

الكلمات المفتاحية:

مستشرقین، ابن وراق، مصحف ابن مسعود، مصحف عثمانی، قراءات

الملخص

مستشرقین اور استشراق زدہ اذہان کے حاملین نے قراءات قرآنیہ کو لحن و لہجہ اور تلفّظ کے فرق کے برعکس متنِ قرآن کا اختلاف قرار دیتے ہوئے متنِ قرآن کے منزّل من اللہ ہونے کی نفی پر زور دیا ہے۔ عصرِ حاضر میں ایک نمایاں نام ابن ورّاق  کا ہے جو قرآن کریم پر مستشرقین کی تقریباً تمام اہم کتب و مقالات کو از سر نو مدون کرکے شائع کررہا ہے اور خود بھی مقالات وغیرہ لکھنے میں مشغول ہے۔  اپنے مقالہ "Which Koran" میں اس نے متن قرآن پر انگشت نمائی کرتے ہوئے اسے خالصتاً انسانی تصنیف قرار دیا ہے۔  اس ادعّا کی تصدیق و تائید کے لیے ابن ورّاق مصاحفِ صحابہ کے حوالے دیتے ہوئے ان کو بھی مصحف عثمانی کے مساوی قرار دیتا ہے۔ اس کے مطابق مصحف عثمان مختلف مقابل مسوّدات میں سے ایک تھا اور مصحف ابن مسعود، جو بدقسمتی سے ہماری دسترس میں نہیں، مقابل مسوّدات (rival codices) میں سے اساسی و اہم ترین مصحف ہے۔ ابن ورّاق نے اس مصحف اور مصحف عثمانی کے مابین پائے جانے والے تضادات کی بنا پر متن قرآن کے پایۂ استناد پر شکوک و شبہات کا اظہار کیا ہے ۔ اس مقالہ میں ابن ورّاق کے پیش کردہ مواد اور اس کے مصادر و دعاوی کا تحقیقی جائزہ لیا گیا ہے۔ اور امہات الکتب کی روشنی میں ان نکات پر بحث کی گئی ہے کہ مصحف ابن مسعود قراء ات کے حوالے سے مصحف عثمانی سے کس حد تک مختلف تھا اور کیوں؟  اور کیا ان کی جانب منسوب قراءات معتبر ہیں؟

التنزيلات

منشور

2017-06-30

كيفية الاقتباس

نسرین حفصہ. 2017. "مصحف ابن مسعودؓ کی تاریخی حیثیت کے بارے میں ابن ورّاق کی آراء کا تنقیدی جائزہ". مجلة العلوم الإسلامية والدينية 2 (1). Haripur, Pakistan:1-10. https://doi.org/10.36476/JIRS.2:1.06.2017.01.