توریہ کے اصطلاحی مفاہیم اور اس کی شرعی حیثیت

المؤلفون

  • عطا اللہ اسسٹنٹ پروفیسر ، شعبہ علومِ اسلامیہ و دینیہ، جامعہ ہری پور
  • حضر حیات ایم فل اسکالر، شعبہ علومِ اسلامیہ و دینیہ، جامعہ ہری پور

DOI:

https://doi.org/10.36476/JIRS.2:1.06.2017.12

الكلمات المفتاحية:

Twriya، T’ryd، double entendre

الملخص

ایک تقریر یا لفظ میں توریہ کے متعدد معنی ہوتے ہیں جن کے بنیادی معنی کی مختلف تشریحات ہوتی ہیں۔ یہ مضمون قرآن، احادیث، سیرت، مختلف فقہاء کے نظریات کی روشنی میں توریہ اور تریاد کے لسانی اور مفہوم کی نمائندگی کرتا ہے۔ دستیاب لٹریچر کے تجزیاتی مطالعہ سے یہ نتیجہ اخذ کیا گیا ہے کہ توریہ اور فالسیفیکیشن کے استعمال میں فرق ہے۔ خاص حالات میں توریہ کے استعمال کو منظم کرنے کے کئی اصول ہیں۔ اللہ کے تمام رسولوں نے کبھی کسی معاملے میں جھوٹی باتیں نہیں کی ہیں، البتہ اکثر اپنے بیانات میں توریہ کا استعمال کیا کرتے تھے۔ اس مضمون میں اسلامی تعلیمات کی روشنی میں ترویح کے مختلف معانی اور حالات کو واضح کیا گیا ہے۔

التنزيلات

منشور

2017-06-30

كيفية الاقتباس

عطا اللہ, و حیات حضر. 2017. "توریہ کے اصطلاحی مفاہیم اور اس کی شرعی حیثیت". مجلة العلوم الإسلامية والدينية 2 (1). Haripur, Pakistan:135-48. https://doi.org/10.36476/JIRS.2:1.06.2017.12.