چائنہ نمک کی حلت و حرمت کاتجزیاتی مطالعہ

المؤلفون

  • جنيد أكبر اسسٹنٹ پروفیسر، شعبہ علوم اسلامیہ و دینیہ، جامعہ ہری پور، خیبر پختونخواہ، پاکستان
  • تصنیف اللہ خان ٹیچنگ اسسٹنٹ، جامعہ ہری پور، خیبر پختونخواہ، پاکستان

DOI:

https://doi.org/10.36476/JIRS.2:1.06.2017.08

الكلمات المفتاحية:

مونوسوڈیم گلوٹامیٹ، ایم ایس جی، اجینوموٹو، چینی نمک، استعالہ، حلال، حرام

الملخص

مونوسوڈیم گلوٹامیٹ چینی نمک کا سائنسی نام ہے جسے اجینوموٹو بھی کہا جاتا ہے۔ مونوسوڈیم گلوٹامیٹ پہلی بار جاپانی کیمیا دان اکیڈا کیکونے نے 1908 میں دریافت کیا تھا۔MSG سب سے پہلے سمندری بوتیوں سے حاصل کیا گیا تھا۔ بعد میں گوشت، گلوٹین اور سبزیوں وغیرہ سے MSG حاصل کی گئی۔یہ نجس العین اور غیر نجس العین چیزوں سے حاصل کیا جا تاہے۔ اگر یہ نجس العین سے حاصل کیا گیا ہے تو پھر MSG کے بارے میں سوال پیدا ہوتا ہے کہ یہ حلال ہے یا حرام؟اس مضمون میں اس تحقیق سے یہ نتیجہ اخذ کیا گیا ہے کہ اگر MSG کا کلچر حلال ہے یااستحالہ کا بتایا گیا ہے تو؛ MSG حلال (جائز/حلال) ہوگا۔ تاہم، جہاں MSG کی ثقافت کے بارے میں ایسی کوئی تفصیلات دستیاب نہیں ہیں، اس سے گریز کرنا چاہیے، حالانکہ اسے اسلامی فقہ کے قواعد کے مطابق حرام قرار نہیں دیا جا سکتا۔

التنزيلات

منشور

2017-06-30

كيفية الاقتباس

أكبر جنيد, و خان تصنیف اللہ. 2017. "چائنہ نمک کی حلت و حرمت کاتجزیاتی مطالعہ". مجلة العلوم الإسلامية والدينية 2 (1). Haripur, Pakistan:95-102. https://doi.org/10.36476/JIRS.2:1.06.2017.08.

الأعمال الأكثر قراءة لنفس المؤلف/المؤلفين