استحسان کی اصلیت و ماہیت کے بارے میں مستشرقین کی آراء کا تنقیدی جائزہ
DOI:
https://doi.org/10.36476/JIRS.2:1.06.2017.02الكلمات المفتاحية:
استحسان، مستشرقین، فقہ، اسلامی قانون، اصول فقہ، جوزف شاخت، ڈیوڈ پرل، گولڈ زیہرالملخص
اسلامی فقہ اسلام کے قانونی پہلو کی نمائندگی کا فریضہ سرانجام دیتی ہے جو کہ قرآن اور سنت رسول اللہ ﷺ کی براہ راست تعلیمات پر قائم ہے۔ ان دونوں ذرائع کو اسلامی قانون کے بنیادی ماخذ کہا جاتا ہے۔ دیگر ذرائع میں سے ایک استحسان (فقہی ترجیح) ہے۔ مستشرقین نے اسلامی قانون پر مطالعہ اور لٹریچر کی تیاری کے دوران استحسان پر بھی بحث کی ہے لیکن اس کی اصل اور اسلامی قانون میں اس کے کردار کے بارے میں ان کی رائے مختلف ہے۔ اس مضمون میں ان کی آراء کا تنقیدی تجزیہ کیا گیا ہے اور مسلمانوں کے نقطۂ نظر کے مطابق استحسان کی تعریف، کردار اور اقسام پیش کی گئی ہیں۔ اس تحقیق سے یہ نتیجہ اخذ کیا گیا ہے کہ گولڈزیہر، جوزف شاخت، میکڈونلڈ، ڈیوڈ پرل اور بینجمن جوکیش کی استحسان کے بارے میں آراء درست نہیں ہیں۔