علّامہ ابن الجوزیؒ کی تفسیر(زاد المسیر فی علم التفسیر )میں اشعار سے استشہاد کا علمی اورتحقیقی جائزہ

المؤلفون

  • محمدریاض الازہری اسسٹنٹ پروفیسرڈیپارٹمنٹ آف اسلامک اینڈریلیجیس اسٹڈیزہزارہ یونیورسٹی مانسہرہ
  • محمد اسرار پی ایچ-ڈی سکالرڈیپارٹمنٹ آف اسلامک اینڈریلیجیس سٹڈیزہزارہ یونیورسٹی مانسہرہ

DOI:

https://doi.org/10.36476/JIRS.1:2.12.2016.06

الكلمات المفتاحية:

تفسیر زاد المسیر، ابن الجوزی، عربی شاعری۔

الملخص

یہ مقالہ بیان کرتا ہے کہ اگر ہم شاعری کے بارے میں جاننا چاہتے ہیں تو ہمیں سمجھنا چاہیے کہ سیاق و سباق سے ہٹ کر ہم اپنی منزل پر کبھی نہیں پہنچ سکتے۔ قرآن کو اس کے پیغام اور روح کے مطابق پڑھنا اور سمجھنا چاہیے۔ اس کی آیات مقامی اور آفاقی ہیں۔ کچھ آیات مقامی ماحول میں ہیں لیکن آفاقی اور بیرونی پیغام چھوڑتی ہیں۔ سورہ یٰسین اور سورہ نجم کی آیات شاعری سے متعلق واضح طور پر اس حقیقت کو ظاہر کرتی ہیں کہ اللہ تعالیٰ نے کفار کے اس دعوے کو رد کر دیا جو قرآن کو شاعری کی کتاب اور حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو شاعر سمجھتے تھے۔ یہ کفار کے لیے ایک مناسب جواب ہے کہ قرآن ایک سنجیدہ مشن اور نصب العین کے ساتھ خدا کا پیغام ہے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم لوگوں سے ابوطالب کا کلام سنانے کو کہتے تھے۔ حسان بن ثابت رضی اللہ عنہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی بارگاہ میں نعت پڑھا کرتے تھے۔ انہوں نے اپنے فصیح قلم اور عظیم جذبے کے ذریعے انبیاء کے الٰہی مشن کو بڑھایا۔ لہٰذا مندرجہ بالا مختصر مقالے کی روشنی میں ہم یہ دعویٰ کر سکتے ہیں کہ اسلام شاعری کی مخالفت نہیں کرتا اگر اسے الہامی خطوط پر لکھا جائے۔

التنزيلات

منشور

2016-07-01

كيفية الاقتباس

الازہری محمدریاض, و اسرار محمد. 2016. "علّامہ ابن الجوزیؒ کی تفسیر(زاد المسیر فی علم التفسیر )میں اشعار سے استشہاد کا علمی اورتحقیقی جائزہ". مجلة العلوم الإسلامية والدينية 1 (2). Haripur, Pakistan:93-107. https://doi.org/10.36476/JIRS.1:2.12.2016.06.