خون حرا م ہے: حلال انڈسٹری کے بنیادی قرآنی معیار کا تحقیقی جائزہ

المؤلفون

  • سید عارف علی شاہ الحسینی چیئرمین، حلال فوڈز ٹیکنیکل کیمیٹی، پاکستان سٹینڈرڈز اینڈ کوالٹی کنٹرول اتھارٹی
  • محمد اسحاق پی ایچ ڈی سکالر، ڈیپارٹمنٹ آف اصول الدین، یونیورسٹی آف کراچی، کراچی

DOI:

https://doi.org/10.36476/JIRS.4:2.12.2019.01

الكلمات المفتاحية:

حلال فوڈز، خون، حلال، حرام، حلال انڈسٹری، دم مسفوح

الملخص

صحت مند نشو و نما کا انحصار صحت مند خوراک پر ہے۔ لوگوں کا عمومی خیال یہ ہے کہ خوراک کے اثرات صرف انسانی جسم پر مرتب ہوتے ہیں نہ کہ ان کے روحانی نفس پر جبکہ بلکہ اسلامی اصطلاحات حلال اور حرام جسمانی اور روحانی دونوں طرح کے اثرات کے ترتب کی طرف اشارہ کرتی ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ اسلام حرام کے استعمال سے من کرنے کے ساتھ ساتھ مشکوک چیزوں سے بچنے کا حکم بھی دیتا ہے۔ سائنس اور ٹیکنالوجی کے بے مثال ارتقاء اور ترقی نے فوڈ سائنسز میں بھی ایک انقلاب برپا کیا ہے۔ بہت سے نئے اور جدید ذائقوں وغیرہ نے نامیاتی اور قدرتی استعمال کی اشیاء کی جگہ لے لی ہے۔ اس لحاظ سے مسلمانوں کو ایک مضبوط نظام کی اشد ضرورت تھی جو انہیں روزمرہ استعمال کی چیزوں کی حلال حیثیت سے آگاہی فراہم کر سکے۔ یہ مضمون خون کے مسئلہ پر شرعی موقف کی تحقیق قرآن، سنت اور تقابلی فقہی مطالعہ اور خون سے متعلق جدید علوم کی روشنی میں کرتا ہے۔ گلوبلائزڈ حلال انڈسٹری کو ذہن میں رکھتے ہوئے تمام تحقیق کو اسلامی فقہ کے تمام مکاتب کے مشترکہ تقابلی مطالعہ کے ساتھ ملایا گیا ہے، تاکہ خون کے حوالے سے متفقہ حلال معیار کی راہ کو آسان بنایا جا سکے۔ مرکزی عنوان کے تحت مقالہ تعارف، چند ذیلی عنوانات، مثلاً خون کی تعریف اور افعال، خون کی اقسام، آبی اور زمینی جانوروں کے خون میں فرق وغیرہ پر مشتمل ہےنیز  خون سے متعلق جدید علوم کا تقابلی مطالعہ اور استعمال کی شرعی حیثیت اور حلال و حرام کے لحاظ سے مختلف صنعتوں میں خون کے استعمال پر تفصیلی گفتگو مضمون کا حصہ ہے۔

التنزيلات

منشور

2019-12-16

كيفية الاقتباس

الحسینی سید عارف علی شاہ, و محمد اسحاق. 2019. "خون حرا م ہے: حلال انڈسٹری کے بنیادی قرآنی معیار کا تحقیقی جائزہ". مجلة العلوم الإسلامية والدينية 4 (2). Haripur, Pakistan:1-19. https://doi.org/10.36476/JIRS.4:2.12.2019.01.